صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 1416

اس شخص کا بیان جس کو اللہ تعالیٰ کچھ بغیر سوال اور طمع کے دلادے (تولینا جائز ہے) اور ان کے مالوں میں مانگنے والے اور خاموش رہنے کا حق ہے ۔

راوی: یحیی بن بکیر , لیث , یونس , زہری , سالم , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ يَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْطِينِي الْعَطَائَ فَأَقُولُ أَعْطِهِ مَنْ هُوَ أَفْقَرُ إِلَيْهِ مِنِّي فَقَالَ خُذْهُ إِذَا جَائَکَ مِنْ هَذَا الْمَالِ شَيْئٌ وَأَنْتَ غَيْرُ مُشْرِفٍ وَلَا سَائِلٍ فَخُذْهُ وَمَا لَا فَلَا تُتْبِعْهُ نَفْسَکَ

یحیی بن بکیر، لیث، یونس، زہری، سالم، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ کو کچھ دیتے تو میں کہتا، اس شخص کو دے دیجئے، جو مجھ سے زیادہ محتاج ہو، آپ فرماتے کہ جب اس مال میں سے کچھ تم کو ملے، اس حال میں کہ تمہارا دل اس میں نہ لگے اور تم نہ مانگنے والے ہو تو لے لو اور اگر نہ ملے تو اس کے پیچھے نہ پڑو۔

Narrated 'Umar:
Allah's Apostle used to give me something but I would say to him, "would you give it to a poorer and more needy one than l?" The Prophet (p.b.u.h) said to me, "Take it. If you are given something from this property, without asking for it or having greed for it take it; and if not given, do not run for it."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں