صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 1408

یتیموں پر صدقہ کرنے کا بیان ۔

راوی: معاذ بن فضالہ , ہشام , یحیی , بلال بن ابی میمونہ , عطاء بن یسار

حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَی عَنْ هِلَالِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ حَدَّثَنَا عَطَائُ بْنُ يَسَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يُحَدِّثُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَلَسَ ذَاتَ يَوْمٍ عَلَی الْمِنْبَرِ وَجَلَسْنَا حَوْلَهُ فَقَالَ إِنِّي مِمَّا أَخَافُ عَلَيْکُمْ مِنْ بَعْدِي مَا يُفْتَحُ عَلَيْکُمْ مِنْ زَهْرَةِ الدُّنْيَا وَزِينَتِهَا فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَوَيَأْتِي الْخَيْرُ بِالشَّرِّ فَسَکَتَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقِيلَ لَهُ مَا شَأْنُکَ تُکَلِّمُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا يُکَلِّمُکَ فَرَأَيْنَا أَنَّهُ يُنْزَلُ عَلَيْهِ قَالَ فَمَسَحَ عَنْهُ الرُّحَضَائَ فَقَالَ أَيْنَ السَّائِلُ وَکَأَنَّهُ حَمِدَهُ فَقَالَ إِنَّهُ لَا يَأْتِي الْخَيْرُ بِالشَّرِّ وَإِنَّ مِمَّا يُنْبِتُ الرَّبِيعُ يَقْتُلُ أَوْ يُلِمُّ إِلَّا آکِلَةَ الْخَضْرَائِ أَکَلَتْ حَتَّی إِذَا امْتَدَّتْ خَاصِرَتَاهَا اسْتَقْبَلَتْ عَيْنَ الشَّمْسِ فَثَلَطَتْ وَبَالَتْ وَرَتَعَتْ وَإِنَّ هَذَا الْمَالَ خَضِرَةٌ حُلْوَةٌ فَنِعْمَ صَاحِبُ الْمُسْلِمِ مَا أَعْطَی مِنْهُ الْمِسْکِينَ وَالْيَتِيمَ وَابْنَ السَّبِيلِ أَوْ کَمَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنَّهُ مَنْ يَأْخُذُهُ بِغَيْرِ حَقِّهِ کَالَّذِي يَأْکُلُ وَلَا يَشْبَعُ وَيَکُونُ شَهِيدًا عَلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ

معاذ بن فضالہ، ہشام، یحیی، بلال بن ابی میمونہ، عطاء بن یسار نے ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن منبر پر بیٹھے اور ہم بھی آپ کے ارد گرد بیٹھ گئے۔ آپ نے فرمایا کہ میں اپنے بعد تم لوگوں کے متعلق دنیا کی زیب و زینت سے ڈرتا ہوں کہ اس کے دروازے تم پر کھول دئیے جائیں گے۔ ایک شخص نے عرض کیا، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا اچھی چیز بری چیز کو لائے گی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے تو اس شخص سے کہا گیا، کیا بات ہے، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے گفتگو کرتا ہے اور حضور تجھ سے گفتگو نہیں کرتے۔ ہم نے خیال کیا کہ آپ پر وحی اتر رہی ہے، آپ نے چہرے سے پسینہ پونچھا اور فرمایا کہ سوال کرنے والا کہاں ہے۔ گویا اس کی تعریف کی اور فرمایا: اچھی چیز بری چیز پیدا نہیں کرتی مگر موسم ربیع میں ایسی گھاس بھی اگتی ہے جو مار ڈالتی ہے، یا تکلیف میں مبتلا کردیتی ہے مگر اس جانور کو جو ہری گھاس چرے یہاں تک کہ جب دونوں کو پیٹ بھر جائیں، تو وہ آفتاب کی طرف رخ کر کے لید اور پیشاب کرے اور چرتا رہے، اسی طرح یہ مال سرسبز وشاداب اور میٹھا ہے، کیا ہی بہتر ہے مسلمان کا مال، کہ اس میں سے مسکین، یتیم اور مسافروں کو دیتا ہے، یا جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اس کو ناحق لیتا ہے وہ اس شخص کی طرح ہے، جو کھاتا ہے مگر اس کا پیٹ نہیں بھرتا اور قیامت کے دن اس کے خلاف گواہ ہوگا۔

Narrated Abu Said Al-Khudri :
Once the Prophet sat on a pulpit and we sat around him. Then he said, "The things I am afraid of most for your sake (concerning what will befall you after me) is the pleasures and splendors of the world and its beauties which will be disclosed to you." Somebody said, "O Allah's Apostle! Can the good bring forth evil?" The Prophet remained silent for a while. It was said to that person, "What is wrong with you? You are talking to the Prophet (p.b.u.h) while he is not talking to you." Then we noticed that he was being inspired divinely. Then the Prophet wiped off his sweat and said, "Where is the questioner?" It seemed as if the Prophet liked his question. Then he said, "Good never brings forth evil. Indeed it is like what grows on the banks of a water-stream which either kill or make the animals sick, except if an animal eats its fill the Khadira (a kind of vegetable) and then faces the sun, and then defecates and urinates and grazes again. No doubt this wealth is sweet and green. Blessed is the wealth of a Muslim from which he gives to the poor, the orphans and to needy travelers. (Or the Prophet said something similar to it) No doubt, whoever takes it illegally will be like the one who eats but is never satisfied, and his wealth will be a witness against him on the Day of Resurrection."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں