صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 1401

زکوٰۃ میں لوگوں کے عمدہ اموال نہیں لئے جائیں گے ۔

راوی: امیہ بن بسطام , زید بن زریع , روح بن قاسم , اسماعیل بن امیہ , یحیی بن عبداللہ بن صیفی , ابومعبد , ابن عباس

حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيْفِيٍّ عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا بَعَثَ مُعَاذًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَی الْيَمَنِ قَالَ إِنَّکَ تَقْدَمُ عَلَی قَوْمٍ أَهْلِ کِتَابٍ فَلْيَکُنْ أَوَّلَ مَا تَدْعُوهُمْ إِلَيْهِ عِبَادَةُ اللَّهِ فَإِذَا عَرَفُوا اللَّهَ فَأَخْبِرْهُمْ أَنَّ اللَّهَ قَدْ فَرَضَ عَلَيْهِمْ خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِي يَوْمِهِمْ وَلَيْلَتِهِمْ فَإِذَا فَعَلُوا فَأَخْبِرْهُمْ أَنَّ اللَّهَ فَرَضَ عَلَيْهِمْ زَکَاةً مِنْ أَمْوَالِهِمْ وَتُرَدُّ عَلَی فُقَرَائِهِمْ فَإِذَا أَطَاعُوا بِهَا فَخُذْ مِنْهُمْ وَتَوَقَّ کَرَائِمَ أَمْوَالِ النَّاسِ

امیہ بن بسطام، زید بن زریع، روح بن قاسم، اسماعیل بن امیہ، یحیی بن عبداللہ بن صیفی، ابومعبد، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو جب یمن کا حاکم بنا کر بھیجا، تو آپ نے فرمایا کہ تم اہل کتاب کے پاس جا رہے ہو، انہیں سب سے پہلے اللہ کی عبادت کی طرف بلاؤ، جب وہ اللہ تعالیٰ کو جان لیں تو انہیں بتاؤ کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر پانچ نمازیں دن رات میں فرض کی ہیں، جب وہ یہ کرلیں تو انہیں بتلاؤ کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر زکوۃ فرض کی ہے، جو ان کے مالوں سے لی جائے گی اور ان کے فقیروں کو دی جائے گی۔ جب وہ یہ مان لیں تو ان سے زکوۃ وصول کرلیں لیکن ان کے عمدہ مال لینے سے بچتے رہو۔

Narrated Ibn Abbas:
When Allah's Apostle (p.b.u.h) sent Muadh to Yemen, he said (to him), "YOU are going to people of a (Divine) Book. First of all invite them to worship Allah (alone) and when they come to know Allah, inform them that Allah has enjoined on them, five prayers in every day and night; and if they start offering these prayers, inform them that Allah has enjoined on them, the Zakat. And it is to be taken from the rich amongst them and given to the poor amongst them; and if they obey you in that, take Zakat from them and avoid (don't take) the best property of the people as Zakat."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں