زکوٰۃ میں اسباب لینے کا بیان، اور طاوس کا بیان ہے کہ معاذ رضی اللہ عنہ نے یمن والوں سے کہا کہ میرے پاس جو اور مکئی کے عوض سامان یعنی چادر یالباس لاؤ یہ تمہارے لئے آسان ہوگا اور مدینہ میں اصحاب نبی کے لئے بھی بہتر ہوگا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ خالد نے تواپنی زرہیں اورہتھیار خدا کی راہ میں روک رکھی ہیں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ صدقہ دو اگرچہ تمہارے زیور ہی کیوں نہ ہوں آپ نے سامان کے صدقہ کا استثناء نہیں فرمایا چنانچہ عورتیں اپنی اپنی بالیاں اور اپنے اپنے ہار ڈالتی تھیں اور سامان میں سے سوناچاندی کی تخصیص نہیں فرمائی۔
راوی: محمد بن عبداللہ , عبداللہ (بن مثنی) ثمامہ , انس
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ حَدَّثَنِي ثُمَامَةُ أَنَّ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ کَتَبَ لَهُ الَّتِي أَمَرَ اللَّهُ رَسُولَهُ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ بَلَغَتْ صَدَقَتُهُ بِنْتَ مَخَاضٍ وَلَيْسَتْ عِنْدَهُ وَعِنْدَهُ بِنْتُ لَبُونٍ فَإِنَّهَا تُقْبَلُ مِنْهُ وَيُعْطِيهِ الْمُصَدِّقُ عِشْرِينَ دِرْهَمًا أَوْ شَاتَيْنِ فَإِنْ لَمْ يَکُنْ عِنْدَهُ بِنْتُ مَخَاضٍ عَلَی وَجْهِهَا وَعِنْدَهُ ابْنُ لَبُونٍ فَإِنَّهُ يُقْبَلُ مِنْهُ وَلَيْسَ مَعَهُ شَيْئٌ
محمد بن عبداللہ ، عبداللہ (بن مثنی) ثمامہ، حضرت انس نے بیان کیا کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان کو لکھ بھیجا جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے فرض کیا ہے۔ اس میں یہ بھی تھا کہ اور جس شخص پر بنت مخاض ایک سال کی اونٹنی واجب ہو اور وہ اس کے پاس نہ ہو، بلکہ اس کے پاس بنت لبون (دو سال کی اونٹنی) ہو تو وہ اس سے لی جائے، اور زکوۃ وصول کرنے والا اس کو بیس درہم یا دو بکریاں دے گا اور اگر اس کے پاس اس قیمت کی بنت مخاض نہیں بلکہ بنت لبون ہو تو وہ اس سے لے لیا جائے گا اور اس کے بدلے کچھ نہیں دیا جائے گا۔
Narrated Anas:
Abu Bakr wrote to me what Allah had instructed His Apostle (p.b.u.h) to do regarding the one who had to pay one Bint Makhad (i.e. one year-old she-camel) as Zakat, and he did not have it but had got Bint Labun (two year old she-camel). (He wrote that) it could be accepted from him as Zakat, and the collector of Zakat would return him 20 Dirhams or two sheep; and if the Zakat payer had not a Bint Makhad, but he had Ibn Labun (a two year old he-camel) then it could be accepted as his Zakat, but he would not be paid anything .