جس مال کی زکوۃ دی جاتی ہے تو وہ کنز نہیں ہے اس لئے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پانچ اوقیہ سے کم میں زکوۃ نہیں
راوی: احمد بن شیب بن سعید , یونس , شیب بن سعید , ابن شہاب , خالد بن اسلم
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَبِيبِ بْنِ سَعِيدٍ قال حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ أَسْلَمَ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ أَخْبِرْنِي عَنْ قَوْلِ اللَّهِ وَالَّذِينَ يَکْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلَا يُنْفِقُونَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا مَنْ کَنَزَهَا فَلَمْ يُؤَدِّ زَکَاتَهَا فَوَيْلٌ لَهُ إِنَّمَا کَانَ هَذَا قَبْلَ أَنْ تُنْزَلَ الزَّکَاةُ فَلَمَّا أُنْزِلَتْ جَعَلَهَا اللَّهُ طُهْرًا لِلْأَمْوَالِ
احمد بن شیب بن سعید، یونس، شیب بن سعید، ابن شہاب، خالد بن اسلم سے روایت کرتے ہیں فرمایا ہم عبداللہ بن عمر کے ساتھ نکلے تو ایک اعرابی نے کہا مجھے اللہ تعالیٰ کے قول (وَالَّذِيْنَ يَكْنِزُوْنَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلَا يُنْفِقُوْنَهَا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ فَبَشِّرْهُمْ بِعَذَابٍ اَلِيْمٍ) 9۔ التوبہ : 34) کی تفسیر بتائیے۔ ابن عمر نے فرمایا کہ جس نے اسے جمع کیا اور زکوۃ نہ دی تو اس کے لئے خرابی ہے اور یہ زکوۃ کا حکم نازل ہونے سے پہلے کا حکم ہے تب زکوۃ کی آیت نازل ہوئی تو اللہ تعالیٰ نے زکوۃ کو مالوں کی پاکی کا ذریعہ بنایا۔