صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1295

جب بچہ اسلام لے آئے اور مرجائے تو کیا اس پر نماز پڑھی جائے گی اور کیا بچے پر اسلام پیش کیا جاسکتا ہے اور حسن شریح، ابراہیم اور قتادہ نے فرمایا کہ دونوں میں سے ایک (ماں باپ میں سے) مسلمان ہو تو لڑکا مسلمان کے ساتھ ہوگا اور ابن عباس رضی اللہ عنہ کمزوری میں اپنی ماں کے ساتھ تھے اور اپنے والد کے ساتھ اپنی قوم کے دین پر نہ تھے اور فرمایا کہ اسلام غالب رہتا ہے مغلوب نہیں ہوتا ۔

راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , عبیداللہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ کُنْتُ أَنَا وَأُمِّي مِنْ الْمُسْتَضْعَفِينَ أَنَا مِنْ الْوِلْدَانِ وَأُمِّي مِنْ النِّسَائِ

علی بن عبداللہ ، سفیان، عبیداللہ ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ ان کو کہتے ہوئے سنا کہ میں اور میری ماں کمزورں میں سے تھیں میں بچوں میں سے اور میری ماں عورتوں میں سے کمزور تھیں۔

Narrated Ibn Abbas:
My mother and I were among the weak and oppressed. I from among the children, and my mother from among the women.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں