صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1291

کیا میت کو کسی عذر کی بناء پر قبر یا لحد سے نکالا جاسکتا ہے ؟

راوی: علی بن عبداللہ , سعید بن عامر , شعبہ , ابن ابی نجیح , عطاء , جابر

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ دُفِنَ مَعَ أَبِي رَجُلٌ فَلَمْ تَطِبْ نَفْسِي حَتَّی أَخْرَجْتُهُ فَجَعَلْتُهُ فِي قَبْرٍ عَلَی حِدَةٍ

علی بن عبداللہ، سعید بن عامر، شعبہ، ابن ابی نجیح، عطاء، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میرے والد ایک دوسرے آدمی کے ساتھ دفن کئے گئے، تو میری طبیعت کو اچھا نہ لگا تو میں نے انہیں وہاں سے نکال کر ایک دوسری قبر میں دفن کردیا۔

Narrated Jabir:
A man was buried along with my father and I did not like it till I took him (i.e. my father) out and buried him in a separate grave.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں