لحد میں پہلے کون رکھا جائے ۔ (اور لحد اس لئے کہا جاتا ہے کہ ایک کنارے سے ہٹی ہوئی ہوتی ہے اور ہرظالم کو ملحد کہتے ہیں، ملحد سے مراد ہے ہٹنے کی جگہ اور اگر قبر سیدھی ہو تو اسے ضریح کہتے ہیں ۔
راوی: ابن مقاتل , عبداللہ , لیث بن سعد , ابن شہاب , عبدالرحمن بن کعب بن مالک جابر بن عبد اللہ
حَدَّثَنَا ابْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَجْمَعُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَی أُحُدٍ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ ثُمَّ يَقُولُ أَيُّهُمْ أَکْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَی أَحَدِهِمَا قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ وَقَالَ أَنَا شَهِيدٌ عَلَی هَؤُلَائِ وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ بِدِمَائِهِمْ وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِمْ وَلَمْ يُغَسِّلْهُمْ وَأَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لِقَتْلَی أُحُدٍ أَيُّ هَؤُلَائِ أَکْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَی رَجُلٍ قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ قَبْلَ صَاحِبِهِ وَقَالَ جَابِرٌ فَکُفِّنَ أَبِي وَعَمِّي فِي نَمِرَةٍ وَاحِدَةٍ وَقَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ کَثِيرٍ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ حَدَّثَنِي مَنْ سَمِعَ جَابِرًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
ابن مقاتل، عبداللہ، لیث بن سعد، ابن شہاب، عبدالرحمن بن کعب بن مالک جابر بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شہداء احد میں سے دو آدمیوں کو ایک کپڑے میں رکھتے تھے پھر کہتے تھے کہ ان میں سے کس کو قرآن کا علم زیادہ ہے ؟ جب کسی ایک طرف اشارہ کیا جاتا تو اس کو لحد میں پہلے رکھتے اور آپ نے فرمایا میں ان پر گواہ ہوں ان کو ان کے خون کے ساتھ دفن کرنے کا حکم دیا اور نہ ان پر نماز پڑھی اور نہ انہیں غسل دلوایا اور اوزاعی نے زہری سے، انہوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم احد کے دن شہداء کے متعلق فرماتے تھے کہ ان میں سے کس کو قرآن کا علم زیادہ ہے ؟ جب کسی طرف اشارہ ہوتا تو اس کو اس کے ساتھی سے پہلے لحد میں رکھتے، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ میرے باپ اور میرے چچا کو آپ نے ایک کمبل میں رکھا اور سلیمان بن کثیر نے کہا کہ ہم میں سے زہری نے بیان کیا اور زہری نے کہا کہ مجھ سے اس شخص نے بیان کیا جس نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا۔
Narrated Jabir bin 'Abdullah :
Allah's Apostle shrouded every two martyrs of Uhud in one piece of cloth and then he would ask, "Which of them knew more Quran?" When one of them was pointed out he would put him first in the grave. He said, "I am a witness on these." Then he ordered them to be buried with blood on their bodies. Neither did he offer their funeral prayer nor did he get them washed. (Jabir bin Abdullah added): Allah's Apostle used to ask about the martyrs of Uhud as to which of them knew more of the Quran." And when one of them was pointed out as having more of it he would put him first in the grave and then his companions. (Jabir added): My father and my uncle were shrouded in one sheet.
________________________________________