صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1284

شہید پر نماز پڑھنے کا بیان ۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , لیث , یزید بن ابی حبیب , ابوالخیر , عقبہ بن عامر ,

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمًا فَصَلَّی عَلَی أَهْلِ أُحُدٍ صَلَاتَهُ عَلَی الْمَيِّتِ ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ إِنِّي فَرَطٌ لَکُمْ وَأَنَا شَهِيدٌ عَلَيْکُمْ وَإِنِّي وَاللَّهِ لَأَنْظُرُ إِلَی حَوْضِي الْآنَ وَإِنِّي أُعْطِيتُ مَفَاتِيحَ خَزَائِنِ الْأَرْضِ أَوْ مَفَاتِيحَ الْأَرْضِ وَإِنِّي وَاللَّهِ مَا أَخَافُ عَلَيْکُمْ أَنْ تُشْرِکُوا بَعْدِي وَلَکِنْ أَخَافُ عَلَيْکُمْ أَنْ تَنَافَسُوا فِيهَا

عبداللہ بن یوسف، لیث، یزید بن ابی حبیب، ابوالخیر، عقبہ بن عامر سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن نکلے تو احد والوں پر نماز پڑھی، جس طرح مردوں پر پڑھی جاتی ہے، پھر منبر کی طرف لوٹے اور فرمایا کہ میں آگے جانے والا ہوں اور میں تم پر گواہ ہوں، و اللہ میں اپنے حوض کی طرف ابھی دیکھ رہا ہوں، اور زمین کے خزانے کی کنجیاں دیا گیا ہوں یا یہ فرمایا کہ زمین کی کنجیاں مجھے دی گئی ہیں اور واللہ مجھے اس کو خوف نہیں کہ میرے بعد تم شرک کرنے لگو، لیکن مجھے ڈر ہے کہ تم حصول دنیا میں ایک دوسرے سے مقابلہ کرنے لگو گے۔

Narrated 'Uqba bin 'Amir:
One day the Prophet went out and offered the funeral prayers of the martyrs of Uhud and then went up the pulpit and said, "I will pave the way for you as your predecessor and will be a witness on you. By Allah! I see my Fount (Kauthar) just now and I have been given the keys of all the treasures of the earth (or the keys of the earth). By Allah! I am not afraid that you will worship others along with Allah after my death, but I am afraid that you will fight with one another for the worldly things."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں