قبر پر مسجد بنانے کا بیان ۔
راوی: اسمعیل , مالک , ہشام ,
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَمَّا اشْتَکَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَکَرَتْ بَعْضُ نِسَائِهِ کَنِيسَةً رَأَيْنَهَا بِأَرْضِ الْحَبَشَةِ يُقَالُ لَهَا مَارِيَةُ وَکَانَتْ أُمُّ سَلَمَةَ وَأُمُّ حَبِيبَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَتَتَا أَرْضَ الْحَبَشَةِ فَذَکَرَتَا مِنْ حُسْنِهَا وَتَصَاوِيرَ فِيهَا فَرَفَعَ رَأْسَهُ فَقَالَ أُولَئِکِ إِذَا مَاتَ مِنْهُمْ الرَّجُلُ الصَّالِحُ بَنَوْا عَلَی قَبْرِهِ مَسْجِدًا ثُمَّ صَوَّرُوا فِيهِ تِلْکَ الصُّورَةَ أُولَئِکِ شِرَارُ الْخَلْقِ عِنْدَ اللَّهِ
اسمعیل، مالک، ہشام اپنے والد سے اور وہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم بیمار پڑے تو آپ کی بعض بیویوں نے ملک حبشہ کے ایک گرجا گھر کا تذکرہ کیا جسے ماریہ کہا جاتا تھا۔ ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ملک حبشہ گئیں تھیں، تو ان دونوں نے اس گرجا کی خوبصورتی اور ان تصویروں کا حال بیان کیا جو اس گرجا میں تھیں۔ آپ نے سر اٹھایا اور فرمایا کہ یہ لوگ وہ ہیں کہ جب ان کا کوئی مرد صالح مرجاتا تھا تو یہ اس قبر پر مسجد بنالیتے تھے پھر اس کی تصویریں بنالیتے تھے یہ لوگ اللہ تعالیٰ کی بدترین مخلوق ہیں۔
Narrated 'Aisha:
When the Prophet became ill, some of his wives talked about a church which they had seen in Ethiopia and it was called Mariya. Um Salma and Um Habiba had been to Ethiopia, and both of them narrated its (the Church's) beauty and the pictures it contained. The Prophet raised his head and said, "Those are the people who, whenever a pious man dies amongst them, make a place of worship at his grave and then they make those pictures in it. Those are the worst creatures in the Sight of Allah."
________________________________________