اس شخص کا بیان جو کھڑے کھڑے کسی بیٹھے ہوئے عالم سے سوال کرے
راوی: عثمان , جریر , منصور , ابووائل , ابوموسی
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مُوسَی قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْقِتَالُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَإِنَّ أَحَدَنَا يُقَاتِلُ غَضَبًا وَيُقَاتِلُ حَمِيَّةً فَرَفَعَ إِلَيْهِ رَأْسَهُ قَالَ وَمَا رَفَعَ إِلَيْهِ رَأْسَهُ إِلَّا أَنَّهُ کَانَ قَائِمًا فَقَالَ مَنْ قَاتَلَ لِتَکُونَ کَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ الْعُلْيَا فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ
عثمان، جریر، منصور، ابووائل، ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، اللہ کی راہ میں لڑنے کی کیا صورت ہے؟ اس لئے کہ کوئی ہم میں سے غصہ کے سبب لڑتا ہے، کوئی حمیت کے سبب سے جنگ کرتا ہے، پس آپ نے اپنا سر مبارک اس کی طرف اٹھایا اور آپ نے سر اسی سبب سے اٹھایا کہ وہ کھڑا ہوا تھا، پھر آپ نے فرمایا جو شخص اس لئے لڑے کہ اللہ کا کلمہ بلند ہوجائے تو وہ اللہ کی راہ میں (لڑنا) ہے۔
Narrated Abu Musa: A man came to the Prophet and asked, "O Allah's Apostle! What kind of fighting is in Allah's cause? (I ask this), for some of us fight because of being enraged and angry and some for the sake of his pride and haughtiness." The Prophet raised his head (as the questioner was standing) and said, "He who fights so that Allah's Word (Islam) should be superior, then he fights in Allah's cause."