صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1230

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کا بیان کہ میت کو اس کے گھر والوں کی طرف سے رونے کے سبب عذاب ہوتا ہے جب کہ نوحہ کرنا اس کی عادت میں سے ہو اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو آگ سے بچاؤ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے ہر شخص چرواہا (نگران) ہے اور اس سے اس کی رعیت کے متعلق باز پرس ہوگی اور جب نوحہ کرنا اس کا طریقہ نہ ہو تو وہ اس حکم میں داخل ہے جس طرح کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ کوئی شخص کسی دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گا اور یہ اللہ تعالیٰ کے اس قول کے مشابہ ہے کہ اگر کوئی شخص (گناہ کے ) بوجھ سے لدا ہوا اس کے لادنے کے لئے بلائے تو اس کے گناہ کا بوجھ کچھ بھی نہ لادا جائے گا اور جس بکاء کی اجازت دی گئی ہے وہ نوحہ کے علاوہ ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی شخص ظلما قتل نہیں ہوتا مگر یہ آدم علیہ السلام کے پہلے بیٹے پر اس کے خون کا ایک حصہ ہوتا ہے کہ اس نے قتل کی سنت ایجاد کی۔

راوی: عبداللہ بن محمد , ابوعامر , فلیج بن سلیمان , ہلال بن علی , انس بن مالک

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هِلَالِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ شَهِدْنَا بِنْتًا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ عَلَی الْقَبْرِ قَالَ فَرَأَيْتُ عَيْنَيْهِ تَدْمَعَانِ قَالَ فَقَالَ هَلْ مِنْکُمْ رَجُلٌ لَمْ يُقَارِفْ اللَّيْلَةَ فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ أَنَا قَالَ فَانْزِلْ قَالَ فَنَزَلَ فِي قَبْرِهَا

عبداللہ بن محمد، ابوعامر، فلیج بن سلیمان، ہلال بن علی، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں۔ انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک صاحبزادی کے جنازہ میں حاضر ہوئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قبر پر بیٹھے تھے میں نے دیکھا آپ کی دونوں آنکھیں بہہ رہی تھیں، آپ نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص ایسا ہے جس نے رات کو اپنی بیوی سے ہم بستری نہ کی ہو۔ ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جواب دیا کہ میں، آپ نے فرمایا کہ قبر میں اترو چنانچہ وہ ان کی قبر میں اترے۔

Narrated Anas bin Malik:
We were (in the funeral procession) of one of the daughters of the Prophet and he was sitting by the side of the grave. I saw his eyes shedding tears. He said, "Is there anyone among you who did not have sexual relations with his wife last night?" Abu Talha replied in the affirmative. And so the Prophet told him to get down in the grave. And so he got down in her grave.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں