صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1223

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں جس نے کفن تیار رکھا تو آپ نے اس کو برا نہیں سمجھا ۔

راوی: عبداللہ بن سلمہ , ابن ابی حازم ,

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَهْلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ امْرَأَةً جَائَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِبُرْدَةٍ مَنْسُوجَةٍ فِيهَا حَاشِيَتُهَا أَتَدْرُونَ مَا الْبُرْدَةُ قَالُوا الشَّمْلَةُ قَالَ نَعَمْ قَالَتْ نَسَجْتُهَا بِيَدِي فَجِئْتُ لِأَکْسُوَکَهَا فَأَخَذَهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْتَاجًا إِلَيْهَا فَخَرَجَ إِلَيْنَا وَإِنَّهَا إِزَارُهُ فَحَسَّنَهَا فُلَانٌ فَقَالَ اکْسُنِيهَا مَا أَحْسَنَهَا قَالَ الْقَوْمُ مَا أَحْسَنْتَ لَبِسَهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْتَاجًا إِلَيْهَا ثُمَّ سَأَلْتَهُ وَعَلِمْتَ أَنَّهُ لَا يَرُدُّ قَالَ إِنِّي وَاللَّهِ مَا سَأَلْتُهُ لِأَلْبَسَهُ إِنَّمَا سَأَلْتُهُ لِتَکُونَ کَفَنِي قَالَ سَهْلٌ فَکَانَتْ کَفَنَهُ

عبداللہ بن مسلمہ، ابن ابی حازم اپنے والد سے اور سہل سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بردہ لے کر آئی جو بنا ہوا تھا اور اس میں حاشیہ تھا تم جانتے ہو کہ بردہ کیا چیز ہے؟ لوگوں نے کہا کہ شملہ (چادر) سہل نے کہا ہاں۔ تو اس عورت نے کہا کہ میں نے اسے اپنے ہاتھوں سے بنایا ہے اور میں اسے اس لئے لائی ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے پہنیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے لے لیا اور آپ کو اس کی ضرورت بھی تھی پھر آپ ہمارے پاس تشریف لائے اس حال میں کہ اس چادر کو ازار بنائے ہوئے تھے اس کی فلاں شخص نے تعریف کی اور کہا آپ ہمیں یہ دے دیں، یہ چادر کتنی اچھی ہے، لوگوں نے کہا کہ تو نے اچھا نہیں کیا کہ تو نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ضرورت کی حالت میں پہنا تھا اور تو نے اسے مانگ لیا حالانکہ تو جانتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی کے سوال کو رد نہیں فرماتے تھے۔ اس نے کہا کہ میں نے واللہ اس لئے نہیں مانگا تھا کہ اس کا لباس پہنوں بلکہ اس لئے مانگا کہ میرا کفن ہوجائے۔ سہل نے کہا کہ وہ چادر اس شخص کا کفن بنی۔

Narrated Sahl:
A woman brought a woven Burda (sheet) having edging (border) to the Prophet, Then Sahl asked them whether they knew what is Burda, they said that Burda is a cloak and Sahl confirmed their reply. Then the woman said, "I have woven it with my own hands and I have brought it so that you may wear it." The Prophet accepted it, and at that time he was in need of it. So he came out wearing it as his waist-sheet. A man praised it and said, "Will you give it to me? How nice it is!" The other people said, "You have not done the right thing as the Prophet is in need of it and you have asked for it when you know that he never turns down anybody's request." The man replied, "By Allah, I have not asked for it to wear it but to make it my shroud." Later it was his shroud.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں