تمام مال سے کفن دینے کا بیان، عطاء زہری، عمرو بن دینار اور قتادہ اسی کے قائل ہیں اور عمربن دینار نے کہا کہ حنوط تمام مال سے دیا جائے گا جب کہ اتنا ہی مال ہو اور ابراہیم نے کہا کہ پہلے کفن دیا جائے ، پھر دین، اس کے بعد وصیت جاری کی جائے سفیان نے کہا کہ قبر کی اجرت اور غسل کی اجرت کفن میں ہی شامل ہے ۔
راوی: احمد بن محمد مکی , ابراہیم ابن سعد , سعد
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَکِّيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أُتِيَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَوْمًا بِطَعَامِهِ فَقَالَ قُتِلَ مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ وَکَانَ خَيْرًا مِنِّي فَلَمْ يُوجَدْ لَهُ مَا يُکَفَّنُ فِيهِ إِلَّا بُرْدَةٌ وَقُتِلَ حَمْزَةُ أَوْ رَجُلٌ آخَرُ خَيْرٌ مِنِّي فَلَمْ يُوجَدْ لَهُ مَا يُکَفَّنُ فِيهِ إِلَّا بُرْدَةٌ لَقَدْ خَشِيتُ أَنْ يَکُونَ قَدْ عُجِّلَتْ لَنَا طَيِّبَاتُنَا فِي حَيَاتِنَا الدُّنْيَا ثُمَّ جَعَلَ يَبْکِي
احمد بن محمد مکی، ابراہیم ابن سعد، سعد اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ عبدالرحمن بن عوف کے پاس ایک دن کھانا لایا گیا تو کہا کہ مصعب بن عمیر شہید کردیئے گئے اور وہ ہم سے بہتر تھے اور سوائے چادر کے اور کوئی چیز نہ تھی جو ان کے کفن میں دی جاتی اور حمزہ شہید کئے گئے یا ایک دوسرے شخص جو مجھ سے بہتر تھے اور سوائے چادر کے کوئی چیز نہ تھی جو ان کے کفن میں دی جاتی، مجھے خطرہ ہے کہ کہیں ہماری نیکیوں کا بدلہ ہماری دنیا میں ہی نہ دے دیا گیا ہو پھر یہ سوچ کر رونے لگے
Narrated Sad from his father:
Once the meal of 'Abdur-Rahman bin 'Auf was brought in front of him, and he said, "Mustab bin 'Umar was martyred and he was better than I, and he had nothing except his Burd (a black square narrow dress) to be shrouded in. Hamza or another person was martyred and he was also better than I and he had nothing to be shrouded in except his Burd. No doubt, I fear that the rewards of my deeds might have been given early in this world." Then he started weeping.
________________________________________