رات کو علمی گفتگو کا بیان
راوی: سعید بن عفیر , لیث , عبدالرحمن بن خالد بن مسافر ابن شہاب , سالم و ابوبکر بن سلیمان بن ابی حتمہ , عبداللہ بن عمر
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدِ بْنِ مُسَافِرٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ وَأَبِي بَکْرِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ صَلَّیلَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَائَ فِي آخِرِ حَيَاتِهِ فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ فَقَالَ أَرَأَيْتَکُمْ لَيْلَتَکُمْ هَذِهِ فَإِنَّ رَأْسَ مِائَةِ سَنَةٍ مِنْهَا لَا يَبْقَی مِمَّنْ هُوَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ أَحَدٌ
سعید بن عفیر، لیث، عبدالرحمن بن خالد بن مسافر ابن شہاب، سالم و ابوبکر بن سلیمان بن ابی حتمہ، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک (مرتبہ) اپنی آخر عمر میں عشاء کی نماز پڑھائی پھر جب سلام پھیر چکے تو کھڑے ہو گئے اور فرمایا دیکھو! آج کی رات سے سو برس کے آخر تک کوئی شخص جو زمین پر ہے، زندہ نہ رہے گا۔
Narrated 'Abdullah bin 'Umar: Once the Prophet led us in the 'Isha' prayer during the last days of his life and after finishing it (the prayer) (with Taslim) he said: "Do you realize (the importance of) this night?" Nobody present on the surface of the earth tonight will be living after the completion of one hundred years from this night."