صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز قصر کا بیان ۔ حدیث 1183

نماز میں اشارہ کرنے کا بیان، اس کو کریب نے ام سلمہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا۔

راوی: یحیی بن سلیمان , ابن وہب , ثوری , ہشام , فاطمہ , اسماء

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا الثَّوْرِيُّ عَنْ هِشَامٍ عَنْ فَاطِمَةَ عَنْ أَسْمَائَ قَالَتْ دَخَلْتُ عَلَی عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَهِيَ تُصَلِّي قَائِمَةً وَالنَّاسُ قِيَامٌ فَقُلْتُ مَا شَأْنُ النَّاسِ فَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا إِلَی السَّمَائِ فَقُلْتُ آيَةٌ فَقَالَتْ بِرَأْسِهَا أَيْ نَعَمْ

یحیی بن سلیمان، ابن وہب، ثوری، ہشام، فاطمہ، اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتی ہیں کہ میں عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس پہنچی اس حال میں کہ وہ کھڑی ہو کر نماز پڑھ رہی تھیں اور لوگ بھی کھڑے تھے تو میں نے کہا لوگوں کا کیا حال ہے تو انہوں نے اپنے سر سے آسمان کی طرف اشارہ کیا میں نے کہا کیا کوئی نشانی ہے؟ تو انہوں نے اپنے سر سے اشارہ کیا، یعنی ہاں کہا۔

Narrated Asma':
I went to 'Aisha and she was standing praying and the people, too, were standing (praying). So I said, "What is the matter with the people?" She beckoned with her head towards the sky.
I said, "(Is there) a sign?" She nodded intending to say, "Yes."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں