نماز میں کسی چیز کے سوچنے کا بیان، اور عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں اپنا لشکر درست کرتا ہوں، حالانکہ میں نماز میں ہوتا ہوں ۔
راوی: اسحق بن منصور , روح , عمر بن سعید , ابن ابی ملیکہ , عقبہ بن حارث
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا عُمَرُ هُوَ ابْنُ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَصْرَ فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ سَرِيعًا دَخَلَ عَلَی بَعْضِ نِسَائِهِ ثُمَّ خَرَجَ وَرَأَی مَا فِي وُجُوهِ الْقَوْمِ مِنْ تَعَجُّبِهِمْ لِسُرْعَتِهِ فَقَالَ ذَکَرْتُ وَأَنَا فِي الصَّلَاةِ تِبْرًا عِنْدَنَا فَکَرِهْتُ أَنْ يُمْسِيَ أَوْ يَبِيتَ عِنْدَنَا فَأَمَرْتُ بِقِسْمَتِهِ
اسحاق بن منصور، روح، عمر بن سعید، ابن ابی ملیکہ، عقبہ بن حارث رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عصر کی نماز پڑھی، جب آپ نے سلام پھیرا، تو جلدی سے کھڑے ہوئے اور اپنی بیویوں کے پاس تشریف لے گئے پھر واپس ہوئے، تو آپ نے لوگوں کے چہرے میں جلد تشریف لے جانے کے سبب تعجب کے اثرات دیکھے، تو آپ نے فرمایا میں نماز میں تھا، تو مجھے یاد آیا کہ ہمارے پاس سونا ہے میں نے برا سمجھا کہ اس کی موجودگی میں شام ہو یا رات گزرے، تو میں نے اس کو تقسیم کرنے کا حکم دیا۔
Narrated 'Uqba bin Al-Harith:
I offered the 'Asr prayer with the Prophet and after finishing the prayer with Taslim he got up quickly and went to some of his wives and then came out. He noticed the signs of astonishment on the faces of the people caused by his speed. He then said, "I remembered while I was in my prayer that a piece of gold was Lying in my house and I disliked that it should remain with us throughout the night, and so I have ordered it to be distributed."
________________________________________