صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز قصر کا بیان ۔ حدیث 1081

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کھڑے ہونے کا بیان یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دونوں پاؤں ورم کر جاتے تھے اور عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا یہاں تک کہ دونوں پاؤں پھٹ جاتے فطور سے مراد پھٹ جانا ہے انفطرت انشقت کے معنی میں ہے

راوی: ابو نعیم , مسعر , زیاد , مغیرہ

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ زِيَادٍ قَالَ سَمِعْتُ الْمُغِيرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ إِنْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيَقُومُ لِيُصَلِّيَ حَتَّی تَرِمُ قَدَمَاهُ أَوْ سَاقَاهُ فَيُقَالُ لَهُ فَيَقُولُ أَفَلَا أَکُونُ عَبْدًا شَکُورًا

ابو نعیم، مسعر، زیاد، مغیرہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے ان کو کہتے ہوئے سنا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوتے تھے تاکہ نماز پڑھیں یہاں تک کہ دنوں پاؤں یا دونوں پنڈلیاں پھول جاتی تھیں اس کے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا جاتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اتنی تکلیف کیوں کرتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں۔

Narrated Al-Mughira:
The Prophet used to stand (in the prayer) or pray till both his feet or legs swelled. He was asked why (he offered such an unbearable prayer) and he said, "should I not be a thankful slave."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں