صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز قصر کا بیان ۔ حدیث 1080

رات کی نمازوں اور نوافل کی طرف نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رغبت دلانے کا بیان بغیر اس کے کہ واجب کریں اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا وعلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس ایک رات نماز کے جگانے کیلئے آئے۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , شہاب , عروہ بن زبیر , عائشہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی ذَاتَ لَيْلَةٍ فِي الْمَسْجِدِ فَصَلَّی بِصَلَاتِهِ نَاسٌ ثُمَّ صَلَّی مِنْ الْقَابِلَةِ فَکَثُرَ النَّاسُ ثُمَّ اجْتَمَعُوا مِنْ اللَّيْلَةِ الثَّالِثَةِ أَوْ الرَّابِعَةِ فَلَمْ يَخْرُجْ إِلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا أَصْبَحَ قَالَ قَدْ رَأَيْتُ الَّذِي صَنَعْتُمْ وَلَمْ يَمْنَعْنِي مِنْ الْخُرُوجِ إِلَيْکُمْ إِلَّا أَنِّي خَشِيتُ أَنْ تُفْرَضَ عَلَيْکُمْ وَذَلِکَ فِي رَمَضَانَ

عبداللہ بن یوسف، مالک، شہاب، عروہ بن زبیر، ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک رات مسجد میں نماز پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ لوگوں نے بھی پڑھی، پھر دوسری رات میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھی تو لوگوں کی تعداد زیادہ ہوگئی، پھر تیسری یا چوتھی رات کو لوگ جمع ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس نہیں آئے۔ جب صبح ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے اس چیز کو دیکھا جو تم نے کیا اور مجھے باہر آنے سے کسی چیز نے نہیں روکا، بجز اس خوف کے کہ کبھی تم پر فرض نہ ہوجائے۔

Narrated 'Aisha, the mother of the faithful believers:
One night Allah's Apostle offered the prayer in the Mosque and the people followed him. The next night he also offered the prayer and too many people gathered. On the third and the fourth nights more people gathered, but Allah's Apostle did not come out to them. In the morning he said, "I saw what you were doing and nothing but the fear that it (i.e. the prayer) might be enjoined on you, stopped me from coming to you." And that happened in the month of Ramadan.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں