مریض کیلئے تمام قیام چھوڑ دینے کا بیان
راوی: محمد بن کثیر , سفیان , اسود بن قیس , جندب بن عبداللہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ قَالَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ جُنْدَبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ احْتَبَسَ جِبْرِيلُ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ مِنْ قُرَيْشٍ أَبْطَأَ عَلَيْهِ شَيْطَانُهُ فَنَزَلَتْ وَالضُّحَی وَاللَّيْلِ إِذَا سَجَی مَا وَدَّعَکَ رَبُّکَ وَمَا قَلَی
محمد بن کثیر، سفیان، اسود بن قیس، جندب بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جبرائیل علیہ السلام علیہ السلام نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آنے سے رک گئے، تو قریش کی ایک عورت نے کہا کہ اس کے شیطان نے تاخیر کی، تو اس پر یہ آیت اتری وَالضُّحٰى۔وَالَّيْلِ اِذَا سَجٰى۔مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلٰى 93۔ الضحی : 1۔3) الخ یعنی قسم ہے چاشت کے وقت کی اور قسم ہے رات کی جب چھا جائے تم کو تمہارے رب نے نہ تو چھوڑا اور نہ اس نے دشمنی کی۔
Narrated Jundab bin 'Abdullah :
Gabriel did not come to the Prophet (for some time) and so one of the Quraish women said, "His Satan has deserted him." So came the Divine Revelation: "By the forenoon And by the night When it is still! Your Lord (O Muhammad) has neither Forsaken you Nor hated you." (93.1-3)
________________________________________