صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز قصر کا بیان ۔ حدیث 1072

رات کو تہجد نماز پڑھنے کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ رات کو تہجد پڑھو جو تمہارے لئے نفل ہوگی

راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , سلیمان بن ابی مسلم , طاؤس , ابن عباس

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ أَبِي مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُسٍ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ مِنْ اللَّيْلِ يَتَهَجَّدُ قَالَ اللَّهُمَّ لَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيِّمُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ وَلَکَ الْحَمْدُ لَکَ مُلْکُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ مَلِکُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ الْحَقُّ وَوَعْدُکَ الْحَقُّ وَلِقَاؤُکَ حَقٌّ وَقَوْلُکَ حَقٌّ وَالْجَنَّةُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ وَالنَّبِيُّونَ حَقٌّ وَمُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ حَقٌّ اللَّهُمَّ لَکَ أَسْلَمْتُ وَبِکَ آمَنْتُ وَعَلَيْکَ تَوَکَّلْتُ وَإِلَيْکَ أَنَبْتُ وَبِکَ خَاصَمْتُ وَإِلَيْکَ حَاکَمْتُ فَاغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ أَوْ لَا إِلَهَ غَيْرُکَ قَالَ سُفْيَانُ وَزَادَ عَبْدُ الْکَرِيمِ أَبُو أُمَيَّةَ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ قَالَ سُفْيَانُ قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ أَبِي مُسْلِمٍ سَمِعَهُ مِنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

علی بن عبداللہ، سفیان، سلیمان بن ابی مسلم، طاؤس، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب رات کو تہجد کی نماز پڑھنے کیلئے کھڑے ہوتے تو فرماتے کہ اے میرے اللہ تیرے ہی لئے حمد ہے، تو آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان جو چیزیں ہیں ان کا نگران ہے، تیری ہی لئے حمد ہے تیرے ہی لئے آسمان اور زمین اور ان کے درمیان کی تمام چیزوں پر حکومت ہے، تیرے ہی لئے حمد ہے تو آسمان اور زمین کی روشنی ہے، تیرے ہی لئے حمد ہے تو حق ہے، تیرا وعدہ حق ہے، تیری ملاقات حق ہے۔ تیرا قول حق ہے جنت حق ہے، جہنم حق ہے، تمام نبی حق ہیں اور محمد حق ہیں اور قیامت حق ہے، اے میرے اللہ میں نے اپنی گردن تیرے لئے جھکا دی اور میں تجھ پر ایمان لایا تجھی پر میں نے بھروسہ کیا، تیری طرف میں متوجہ ہوا، تیری ہی مدد سے میں نے جھگڑا کیا اور تیری ہی طرف میں نے اپنا مقدمہ پیش کیا، میرے اگلے پچھلے اور ظاہری اور چھپے ہوئے گناہوں کو بخش دے تو ہی آگے اور پیچھے کرنے والا ہے، تو ہی معبود ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں سفیان نے کہا کہ عبدالکریم نے وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ کی زیادتی کے ساتھ روایت کی ہے سفیان نے کہا کہ سلیمان بن ابی مسلم نے اس کو طاؤس سے اور انہوں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کو سنا۔

Narrated Ibn Abbas:
When the Prophet got up at night to offer the Tahajjud prayer, he used to say: Allahumma lakal-hamd. Anta qaiyimus-samawati wal-ard wa man fihinna. Walakal-hamd, Laka mulkus-samawati wal-ard wa man fihinna. Walakal-hamd, anta nurus-samawati wal-ard. Walakalhamd, anta-l-haq wa wa'duka-l-haq, wa liqa'uka Haq, wa qualuka Haq, wal-jannatu Han wan-naru Haq wannabiyuna Haq. Wa Muhammadun, sallal-lahu'alaihi wasallam, Haq, was-sa'atu Haq. Allahumma aslamtu Laka wabika amantu, wa 'Alaika tawakkaltu, wa ilaika anabtu wa bika khasamtu, wa ilaika hakamtu faghfir li ma qaddamtu wama akh-khartu wama as-rartu wama'a lantu, anta-l-muqaddim wa anta-l-mu akh-khir, la ilaha illa anta (or la ilaha ghairuka). (O Allah! All the praises are for you, You are the Holder of the Heavens and the Earth, And whatever is in them. All the praises are for You; You have the possession of the Heavens and the Earth And whatever is in them. All the praises are for You; You are the Light of the Heavens and the Earth And all the praises are for You; You are the King of the Heavens and the Earth; And all the praises are for You; You are the Truth and Your Promise is the truth, And to meet You is true, Your Word is the truth And Paradise is true And Hell is true And all the Prophets (Peace be upon them) are true; And Muhammad is true, And the Day of Resurrection is true. O Allah ! I surrender (my will) to You; I believe in You and depend on You. And repent to You, And with Your help I argue (with my opponents, the non-believers) And I take You as a judge (to judge between us). Please forgive me my previous And future sins; And whatever I concealed or revealed And You are the One who make (some people) forward And (some) backward. There is none to be worshipped but you . Sufyan said that 'Abdul Karim Abu Umaiya added to the above, 'Wala haula Wala quwata illa billah' (There is neither might nor power except with Allah).

یہ حدیث شیئر کریں