جب بیٹھ کر نماز پڑھے، پھر تندرست ہوجائے یا کچھ آسانی پائے تو باقی کو پورا کرے اور حسن نے کہا کہ اگر مریض چاہے تو دو رکعت کھڑے ہو کر اور دو رکعت بیٹھ کر پڑھے
راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , عبداللہ بن یزید , ابوالنصر (عمر بن عبیداللہ کے آزاد کردہ غلام) ابوسلمہ بن عبدالرحمن , عائشہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ وَأَبِي النَّضْرِ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي جَالِسًا فَيَقْرَأُ وَهُوَ جَالِسٌ فَإِذَا بَقِيَ مِنْ قِرَائَتِهِ نَحْوٌ مِنْ ثَلَاثِينَ أَوْ أَرْبَعِينَ آيَةً قَامَ فَقَرَأَهَا وَهُوَ قَائِمٌ ثُمَّ يَرْکَعُ ثُمَّ سَجَدَ يَفْعَلُ فِي الرَّکْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ ذَلِکَ فَإِذَا قَضَی صَلَاتَهُ نَظَرَ فَإِنْ کُنْتُ يَقْظَی تَحَدَّثَ مَعِي وَإِنْ کُنْتُ نَائِمَةً اضْطَجَعَ
عبداللہ بن یوسف، مالک، عبداللہ بن یزید، ابوالنصر (عمر بن عبیداللہ کے آزاد کردہ غلام) ابوسلمہ بن عبدالرحمن، عائشہ ام المومنین رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بیٹھ کر نماز پڑھتے تو بیٹھے بیٹھے قرأت کرتے پھر جب تقریبا تیس یا چالیس آیتیں قرأت کی باقی رہ جاتیں تو پھر آپ کھڑے ہوتے اور کھڑے کھڑے پڑھتے پھر رکوع کرتے اور سجدہ کرتے پھر دوسری رکعت میں بھی اسی طرح کرتے جب اپنی نماز ختم کرلیتے تو مجھ سے باتیں کرتے اگر میں جاگتی ہوتی اور اگر میں سوگئی ہوتی تو لیٹ جاتے۔
Narrated 'Aisha:
(the mother of the faithful believers) Allah's Apostle (in his last days) used to pray sitting. He would recite while sitting, and when thirty or forty verses remained from the recitation he would get up and recite them while standing and then he would bow and prostrate. He used to do the same in the second Raka. After finishing the Prayer he used to look at me and if I was awake he would talk to me and if I was asleep, he would lie down.